آتا ہوں پھر سے (تازہ اضافوں کے ساتھ)

چند “سائنسی” اشعار (ٹائم ٹریول، پیرالل یونیورس، سپیس ٹائم، بلیک ہول، منچہاوزن ٹرالیمہ، فرسٹ کاز )

 

آتا ہوں پھر سے وصل کے لمحے کو بار بار

میں ہوں، عنانِ وقت ہے، اور دل ہے دوستو

ایسا بھی ہے جہان کہ جس میں نہیں ہوں مَیں؟

مجھ بِن سجی ہوئی کہِیں محفل ہے دوستو؟

سوچُوں تو شش جہات کے زنداں میں قید ہوں

مجھ کو مِلا ہے وقت جو، قاتِل ہے دوستو

کہتے ہیں اِک شگاف ہے ہر کہکشاں کے بِیچ

شاید کسی جہان کا ساحل ہے دوستو

اصلاََ تمام سوچ کا حاصل ہے تشنگی

کیسے کہوں کہ عقل ہی کامل ہے دوستو

واجب ہے اِک وجود بھی میرے وجود کو!؟

میرا وجود ہی مِری مشکل ہے دوستو

 

– اِبنِ مُنیبؔ

Leave a comment